Saturday, January 4, 2014

جدیدیت اور مابعد جدیدیت (Modernity and Post Modernity)

انسان پرست کہلائے جانے والی جدیدیت کے انسان کش نتائج قوم پرستی، سرمایہ داری ، کمیونزم اور فاشزم کی شکل میں ظاہر ہوئے ۔ جدیدیت اپنے منطقی نتائج کابوجھ نہ سہار سکی اور اپنی ہی جلائی ہو آگ کی راکھ تلے دب گئی۔ جدیدیت کے بدیہی نتائج اور اس کے منصوبے کی ناکامی نے مابعد جدیدیت (Post Modernity) کو جنم دیا ، جس نے جدیدیت کے تمام آفاقی دعوﺅں(Meta Narratives) پر سوالیہ نشان لگانے کے بعد ان کی تخریب (Deconstruction) کر کے جدیدیت کو اسی کے دلائل سے فکری میدان میں شکست دے دی۔ 
اگرچہ جدیدیت کے قائم کردہ ادارے اپنی اپنی جگہ برقرار رہے مگر ان سب کی افادیت مشکوک ہوگئی ۔جدیدیت کی مرتب کردہ تاریخ اب طاقت ور مغر ب کا نقطہء نظر کہلائی جو مغرب کی تکنیکی ترقی ، سرمایہ داری اور نوآبادیاتی دو ر کا پُر فریب بیانیہ ہے ۔ اب سائنس کی معروضیت پر بھی سوالیہ نشان لگا دیا گیا جو کل بھی جدیدیت کا سب سے موئثرہتھیا ر تھا اور آج بھی ہے ۔جدیدیت کی حیثیت ایک عقلی نظریہ کے بجائے معمے( Myth)سے زیادہ نہ رہی جدیدیت اور تجدید کاری (Modernization)کے منصوبے نے جس طرح کرہ ارض کو مجروح ومضروب کیا اس نے جدیدیت کے انسان دوست اور انسان مرکز (Human Centric)ہو نے کی حیثیت کو بھی گہنا دیا۔ جدیدیت کے بیش تر کارنامے جمہوریت، ترقی، انسانی حقوق، ٹیکنالوجی اور شہریانے کا عمل (Urbanization) اپنے نتائج کے حوالے سے ناقابل دفاع ثابت ہوئے ۔مختصر یہ کہ جدیدیت ، انسانی فلاح اور حریت و آزادی کو آگے بڑھانے کے بجائے انسانی محکومی اور تابع داری کا ایک طریقہ کار بن کر رہ گئی اور بقول (Hannah Arendt)”۔۔۔۔۔جدید دور جو انسانی تخلیقی قوت کی اتنی بے مثل اور اُمید افزاءکامرانیوں سے شروع ہوا اس کا خاتمہ اتنی لاحاصل اور مہلک ترین مجہولیت میں ہوا کہ تاریخ میں اس کی مثال ملنا مشکل ہے .... بلاگ شوخی تحریر سے

0 comments:

Post a Comment

Powered by Blogger.
 
;