Saturday, January 4, 2014

خوفزدہ کون ہے ۔۔۔؟

بشمول کراچی کے روزانہ درجنوں افراد کی بیہمانہ قتل نہ صرف درجنوں عورتیں بیواہ کر رہی ہے، جو معاشرے میں ٹھنڈے چھولے گرم کرنے کے لائق بھی نہیں ہیں ، انہیں اگر کوئی کچھہ دیتا ہے تو ہاتھ پکڑ کر دیتا ہے اور میلی آنکھ سے دیکھ کر دیتا ہے، درجنوں بچے یتیم ہو رہے جن کا تعلیم اور مسقتبل تباہ ہو رہا، جن کی ایک کثیر تعداد موٹر گیراجوں اور ہوٹلوں پہ مزدوری کرنے پہ مجبور ہو جاتے ہیں، انہیں جنسی استحصال اور تشدد کا نشانہ بنایا جاتا ہے۔ درجنوں مائیں اپنے بیٹوں کی تصویریں اپنی چھاتیوں سے لگا کر زندگی بھر نہ جیتی ہیں نہ مرتی ہیں۔ 
درجنوں املاک ، زمینیں ، کاروبار اور گاڑیاں چھن جاتی ہیں ، لوگوں کے منہ سے نوالہ چھینا جاتا ہے ، جہاں ایک معمولی موبائل کے لیئے لوگوں کو گولی ماری جاتی ہے۔۔ فرسودہ مغربی عدالت نظام میں لوگ بیس بیس سال جوتیاں رگڑ کر بھی انصاف نہیں لیتے۔ بلکہ درجنوں افراد کے قاتل بھی چار مہینوں کے بعد آزاد گھوم رہے ہوتے ہیں۔
تاریخ گواہ ہے جہاں جہاں نمونہ خلافت اسلامی نظام  آیا ہے۔ وہاں دن تو کیا رات کو بھی امن ہوگیا ۔ ظالم کا ہاٹھ کٹ کر گر گیا، لوگ آج بھی ان زمانوں کو یاد کرتے ہیں۔ باوجود ہمارا ایک طبقہ اسلام سے اسی لیئے خوفزدہ ہے ان سے شراب کی بوتل پکڑی گئی تو انہیں کوڑے لگیں گے ، انہیں زنا کرتے پکڑا گیا انہیں سنگسار کیا جائے گا- وہ اپنی برائی تو نہیں مٹاتے مگر دوسروں کو اس کی سزا دیتے ہیں۔ انا للہ و انا الیہ راجعون

0 comments:

Post a Comment

Powered by Blogger.
 
;